پی سی بی چیف نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں خراب کارکردگی کے بعد ‘سخت فیصلوں’ کا اشارہ دے دیا۔
قومی کیوئسٹ اسجد اقبال اور اویس منیر نے پاکستان کو کوارٹر فائنل میں باآسانی فتح دلائی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کرکٹ ٹیم کی خراب کارکردگی کے بعد سخت فیصلے کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
نقوی نے کہا کہ ناقص انتخابی فیصلوں کے ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ صرف ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو ہی قومی ٹیم کے لیے زیر غور لایا جائے گا اور ڈومیسٹک میں نہ کھیلنے والوں کو دوبارہ منتخب نہیں کیا جائے گا۔
کپتان بابر اعظم کی جگہ لینے کی افواہوں پر بات کرتے ہوئے نقوی نے کہا کہ ابھی تک ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی فیصلہ سابق کرکٹرز سے مشاورت اور ہیڈ کوچز سمیت متعدد کمیٹیوں کے اندر بات چیت کے بعد کیا جائے گا۔
نقوی نے لیگز میں حصہ لینے کے خواہشمند کھلاڑیوں کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) جاری کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ جن کھلاڑیوں نے ٹیسٹ سیریز سے قبل لیگز کے لیے این او سی کی درخواست کی ہے وہ وصول نہیں کریں گے۔
اس فیصلے سے بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی، اور محمد رضوان جیسے کھلاڑیوں پر اثر پڑتا ہے، جنہوں نے گلوبل ٹی 20 لیگ کے لیے این او سی کے لیے درخواست دی تھی۔
پی سی بی کے سربراہ نے اصرار کیا کہ صرف فٹنس کے معیار پر پورا اترنے والوں کو کنٹریکٹ دیا جائے گا۔
ملکی اور بین الاقوامی کھلاڑیوں کو بغیر کسی استثنا کے فٹنس ٹیسٹ پاس کرنا ہوگا۔